Posts

Showing posts from September, 2019

کشمیر پہ مولانا محمود مدنی صاحب کی اور سے دیا گیا بیان, آخر کس حد تک صحیح ہے ؟؟؟

ظلم سہنا بھی تو ظالم کی حمایت ہے ........... احساس نایاب  ( شیموگہ, کرناٹک ) اس حقیقت کو کوئی جھٹلا نہیں سکتے کہ ہمارے محترم بزرگ مولانا ارشد مدنی صاحب کی زندگی کا طویل عرصہ خدمت خلق کرتے ہوئے گزرا ہے. تب کہیں جاکر مسلمانوں کے ایک بڑے طبقہ نے انہیں قائد کا درجہ دیا اور ان کے یہی جانشین ہیں جو قدم بہ قدم ہر لحاظ سے ان کا بھرپور ساتھ دیتے آرہے ہیں. کیونکہ کوئی بھی جماعت ہو یا تنظیم کسی ایک فرد یا ایک پریوار سے نہیں بنتی بلکہ اُس ایک فرد کے پیچھے اجتماعی طور پہ کئیوں کی محنت و کارگردگی اور بےلوث قربانیاں چھپی ہوتی ہیں.  ساتھ ہی مظلوم , مستحق و کمزور مسلمانوں کی دعاؤں کا ثمرہ ہوتا ہے جس کی بدولت وہ مستقل درپیش آنے والے بڑے سے بڑے مسائل و ناگہانی آفات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے ,ظالم کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے دنیا بھر میں اپنا لوہا منوانے کے قابل بنتے ہیں ....... ایسے میں کسی بھی تنظیم یا جماعت کو صرف مخصوص فرد یا مخصوص پریوار تک جوڑ کر دیکھنا اُسے محدود کردینے کہ برابر ہے ساتھ ہی یہ بھی مورسی , آمریت نظام کا حصہ ہے ........ اور جب یہ کسی ایک دو فرد یا مخصوص پریوار کے احاطے میں آجاتی ہے تو اُ

اُمت کی ماں عائشہ رضی اللہ عنہا کی شان میں گستاخی ناقابل قبول ......

اُمت کی ماں عائشہ رضی اللہ عنہ کی شان میں گستاخی ناقابل قبول ......... احساس نایاب ( شیموگہ, کرناٹک ) آپ ہیں خاتونِ جنت کی ماں عائشہ رضی اللہ عنہا کوئی دنیا میں آپ سا کہاں عائشہ رضی اللہ عنہا آپ کی پاکیزگی اور تقدیس کا ہے گواہ خالقِ دو جہاں عائشہ رضی اللہ عنہا سورہ نور میں جس کا ہے تذکرہ ہے اسی نور کی کہکشاں عائشہ رضی اللہ عنہا کتنا آقا اور صدیق میں پیار ہے ہے اسی پیار کی داستاں عائشہ رضی اللہ عنہا حجرا آقا نے چھوڑا نہیں آپ کا رب نے بھیج دی جنت وہیں عائشہ رضی اللہ عنہا رب نے قرآن میں خود بتایا ہمیں ہم سبھی مؤمنوں کی ہیں ماں عائشہ رضی اللہ عنہا ........... ماں عائشہ رضی اللہ عنہا وہ عظیم ہستی ہیں جن کی حرمت پاک دامنی کا گواہ خود خالق دوجہاں بنا ہے اور آپ کے لئے قرآن پاک میں سورۃ نور میں پوری کی پوری رکوع نازل فرما دی. آپ کی شان و عصمت کا کوئی ثانی نہیں تبھی احادیث مبارکہ سے یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے  کہ جب آپ کی شخصیت پہ جھوٹی تہمت لگانے کی کوشش کی گئی تھی اُس وقت آپ کی پاکیزگی و حرمت کے خاطر خود صحابہ رضی اللہ عنہ تہمت لگانے والے فتین کا سر قلم کرنے کے لئے تیار تھے ......